Skip to main content

لاہور ہائیکورٹ، پنجاب بار کونسل کے امیدواروں کی جعلی ڈگریوں کیخلاف کیس کی سماعت

لاہور ہائیکورٹ، پنجاب بار کونسل کے امیدواروں کی جعلی ڈگریوں کیخلاف کیس کی سماعت


عدالت نے 7دسمبر تک پنجاب بار کونسل کے کامیاب امیدواروں ہی ڈگریوں کی تصدیق کا حکم دیدیا  

ڈپٹی کنٹرولر پنجاب یونیورسٹی عصمہ خان عدالت میں پیش 

پنجاب بار کونسل کے الیکشن  کامیاب امیدوار ایڈووکیٹ جمیل اصغر بھٹی کے رولنمبر پر جاوید اقبال کا نام رجسٹرڈ ہے، ڈپٹی کنٹرولر

داخلہ فارم بھی جاوید اقبال کے نام سے ہے، نمائندہ پنجاب یونیورسٹی 

جمیل اصغر بھٹی کو 1992ء میں جاری رولنمبر در حقیقت جاوید اقبال کے نام سے جاری ہوا تھا، نمائندہ پنجاب یونیورسٹی 

لاہور لاء کالج سے جمیل اصغر بھٹی کا داخلہ بھجوایا گیا تھا، نمائندہ 

پنجاب یونیورسٹی کے عملے کی ملی بھگت سے رولنمبر جمیل اصغر بھٹی کا نام ظاہر ہوا، نمائندہ پنجاب یونیورسٹی 

جمیل اصغر بھٹی کو ایل ایل بی کے سال دوئم کیلئے رائے خالد بشیر خان کے نام سے جاری رولنمبر دیا گیا، نمائندہ پنجاب یونیورسٹی 

ایل ایل بی میں رائے خالد بشیر خان کے نام سے داخلہ تھا اور رزلٹ جمیل اصغر بھٹی کا نام ہے، نمائندہ پنجاب یونیورسٹی 

جمیل اصغر بھٹی کی تصدیق معطل کر دی گئی ہے، نمائندہ پنجاب یونیورسٹی 

استاد اور خاتون کا احترام ہے مگر استاد اور خاتون کے روپ میں جرائم پیشہ افراد کا کوئی احترام نہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

چیف جسٹس قاسم خان  وائس چانسلر اور رجسٹرار پنجاب یونیورسٹی پر برہم 

اگر شفاف تحقیقات نہ ہوئی تو وائس چانسلر اور رجسٹرار جیل میں ہوں گے چیف جسٹس قاسم خان 

محمد شاہد رانا کی ڈگری کی تصدیق کے عمل میں ظاہر ہوا کہ گزٹ کا پورا صفحہ پھاڑ دیا گیا، چیف جسٹس قاسم خان 

ڈگریوں کی تصدیق کے دوران پنجاب یونیورسٹی کا شرمناک عمل سامنے آیا، چیف جسٹس قاسم خان 

جس طرح یونیورسٹی نے پہلے ڈگریوں کی تصدیق کی اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی میں کیسے نااہل افراد موجود ہیں، عدالت 

وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی غیرجانبدارانہ طور پر ڈگریوں کی تصدیق کا عمل مکمل کروائیں، عدالت 

پنجاب یونیورسٹی کے سینئر ذمہ دار افسراں ہر تاریخ سماعت پر عدالت میں پیش ہوں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ قاسم خان  

پنجاب بار کونسل کے کامیاب امیدواروں کی ڈگریوں کی تصدیق کا عمل پہلے مکمل کریں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ 

اگر قانون اجازت دے تو ان امیدواروں کی ڈگریاں فوری طور پر معطل کریں، عدالت 


چیف جسٹس محمد قاسم خان نے وکلاء کی جعلی ڈگریوں کیخلاف درخواست پر سماعت کی 

10 لوگوں کی اسناد چیک کی گئی ہیں، وکیل درخواستگزار 

2 دن مزید دے دیں، تمام امیدواروں کی اسناد چیک کر لی جائیں گی، وکیل درخواستگزار 

وی سی نے جمیل اصغر بھٹی کی ڈگری کی چیکنگ کیلئے کمیٹی تشکیل دی، نمائندہ پنجاب یونیورسٹی 

جو اخبار کی خبر کے مطابق کامیاب ہیں پہلے انکی ڈگریوں کی تصدیق پہلے کریں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ 

یہ بڑی تشویشناک صورتحال ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ 

عدالت کے حکم پر یونیورسٹی نے ڈگریوں کی تصدیق کا عمل شروع کیا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ 

وی سی اور دیگر  نے بدنیتی پر مبنی کام کرتے ہوئے ڈگریاں جاری کیں، چیف جسٹس 

یونیورسٹی نے از خود کارروائی نہیں کہ بلکہ عدالتی نوٹس پر کام کیا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ 

وی سی، رجسٹرار اور تمام ملوث افراد جیل جائیں گے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ 

آپ ڈگریاں بیچتے ہیں، اس تصدیق کا مطلب ہے کہ یونیورسٹی نے ڈگری بیچی ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ 

بوگس ڈگری کتنی دیر میں منسوخ ہو گی؟ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ 

تمام ممکنہ کامیاب امیدواروں کی ڈگریوں کی تصدیق کریں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ 

ہر 2 دن بعد کیس رکھوں گا اور پیش رفت رپورٹ مجھے پیش کی جائے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ 

اگر محسوس ہوا کہ یونیورسٹی کی اصلاح ہوگئی تو شائد کوئی معافی کی گنجائش نکل آئے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ 

امیدوار شاہ رانا کی ڈگری کی تصدیق کے عمل میں گزٹ کا پورا صفحہ پھاڑے جانے کا انکشاف ہوا، وکیل درخواستگزار 

محسوس ہوا ہے کہ اساتذہ نہیں جرائم پیشہ افراد بیٹھے ہوئے ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ 

اساتذہ کا احترام ہے، اساتذہ کی سیٹ پر بیٹھے جرائم پیشہ افراد کا کوئی احترام نہیں ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ 

ان لوگوں نے ڈگریاں بیچی ہیں، لگتا ہے وہاں پر جرائم پیشہ افراد بیٹھے ہوئے ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ 

سر ہم نے تو ڈگریوں کی تصدیق کی ہے، خاتون پنجاب یونیورسٹی 

آپ لوگوں نے جرم کیا ہے، پہلے عدالت کو غلط رپورٹ پیش کی گئی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ 

اکیلے کلرک نہیں کھاتے، یہ حصہ اوپر تک جاتا ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ 

آپ تو مہینے کا لاکھوں کروڑوں روپے کماتی ہوں گی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ 

آپ کے محکمے میں گندے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

Comments

Popular posts from this blog

کورونا کی دوسری لہرآ گئی ہے۔ اب سے بند مقامات پرہر قسم کی شادی کی تقریبات پر پابندی،تمام شہریوں کے لیے ماسک نہ پہننے پربڑا  جرمانہ ہوگا😠

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) نے ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر مزید اہم فیصلے کر لیے۔ این سی او سی کے بیان کے مطابق کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان، حیدر آباد، گلگت، مظفر آباد، میرپور، پشاور، کوئٹہ، گوجرانوالہ، گجرات، فیصل آباد، بہاولپور اور ایبٹ آباد کورونا سے زیادہ متاثرہ شہروں میں شامل ہیں جہاں پابندیاں بڑھائی جارہی ہیں جن کا اطلاق 31 جنوری 2021 تک ہوگا۔ بیان میں کہا گیا کہ فیس ماسک کے حوالے سے گلگت بلتستان ماڈل اپنایا جائے گا، یعنی ماسک نہ پہننے والوں پر 100 روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا اور انہیں فوری طور پر 3 ماسک دیے جائیں گے۔ این سی او سی کے فیصلے کے مطابق بند مقامات پر شادیوں کے انعقاد پر پابندی لگا دی گئی ہے، کھلے مقامات پر شادی تقریبات میں ہزار سے زائد افراد کی شرکت ممنوع ہوگی، بند مقامات پر شادیوں کے انعقاد پر پابندی کا اطلاق 20 نومبر سے ہوگا۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) نے ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر مزید اہم فیصلے کر لیے۔ این سی او سی کے بیان کے مطابق کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان، حی

منسا موسیٰ کی وجہ شہرت

منسا موسیٰ کو سب سے زیادہ شہرت اس کے سفرِ حج کی وجہ سے ہوئی جو اس نے 1324ء میں کیا تھا۔ یہ سفر اتنا پرشکوہ تھا کہ اس کی وجہ سے منسا موسیٰ کی شہرت نہ صرف اسلامی دنیا کے ایک بڑے حصے میں پھیل گئی بلکہ تاجروں کے ذریعے یورپ تک اس کا نام پہنچ گیا۔ اس سفر میں منسا موسیٰ نے اس کثرت سے سونا خرچ کیا کہ مصر میں سونے کی قیمتیں کئی سال تک گری رہیں۔ اس زمانے میں غالباً مغربی افریقا کے اس علاقے میں سونا بہت زیادہ پایا جاتا تھا جہاں منسا موسیٰ کی حکومت تھی۔ حج کے اس سفر میں موسیٰ کے ہمراہ 60 ہزار فوجی اور 12 ہزار غلام تھے جنہوں نے چار چار پاونڈ سونا اٹھا رکھا تھا۔ اس کے علاوہ 80 اونٹوں پر بھی سونا لدا ہوا تھا۔ اندازہ ہے کہ موسیٰ نے 125 ٹن سونا اس سفر میں خرچ کیا۔ اس سفر کے دوران وہ جہاں سے بھی گزرا، غربا اور مساکین کی مدد کرتا رہا اور ہر جمعہ کو ایک نئی مسجد بنواتا رہا۔ منسا موسیٰ مکہ معظمہ میں ایک اندلسی معمار ابو اسحاق ابراہیم الساحلی کو اپنے ساتھ لایا جس نے بادشاہ کے حکم سے گاد اور ٹمبکٹو میں پختہ اینٹوں کی دو مساجد اور ٹمبکٹو میں ایک محل تعمیر کیا۔ مالی کے علاقے میں اس وقت پختہ اینٹوں کا رواج نہیں

تقسیمِ جائیداد

 جہاں تقسیمِ جائیداد کسی زرعی زمینوں کی ہو وہاں سول کورٹ کو سماعت کا اختیار نہیں بلکہ یہ صرف ریونیو عدالت کے دائرہ اختیار میں ہے   2021 CLC 612 Very Important 0.XVI, Rr.1 & 2--See Civil Procedure Code (V of 1908) O.XIII, Rr.1 & 2. [Balochistan} 798 R.18---Punjab Land Revenue Act (XVII of 1967), ----0.XX, S.172(2)---Specific Relief Act (I.of 1877), Ss.42 & 9---Suit for declaration and partition with respect to agricultural property--- Exclusion of jurisdiction of Civil Courts in matters within the jurisdiction of Revenue Officers---Scope---Property, if same was agricultural in nature, then remedy for partition thereof lay solely with Revenue Hierarchy, and Civil Court lacked jurisdiction in such matter.