Skip to main content

RIGHTS OF THE ACCUSED PERSONS

_*28 RIGHTS OF THE ACCUSED PERSONS*_

_1۔ ملزم کو غیر قانونی طریقے سے گرفتار نہیں کیا جائے گا بلکہ مجوزہ قوانین کے تابع نظر ہی اس کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔_
_Protection against arbitrary or unlawful arrest (Article 22 of the Constitution and Section 41, 55 and 151 of Cr.P.C.)_

_2۔ ملزم کی تلاشی غیر قانونی طریقے سے نہیں لی جائے گی۔_
_Protection against arbitrary or unlawful searches (Sec. 93, 94, 97, 100(4) to (8). and 165 of Cr.P.C.)_

_3۔ ملزم کو کسی ایک جرم کی دوہری سزا نہیں دی جائے گی۔_
_Protection against “Double Jeopardy” (Article 20(2) of the Constitution and Section 300 of Cr.P.C.)_

_4۔ ملزم کو وقوعہ کے وقت نافذالعمل قوانین کے تحت ہی سزا دی جائے گی نہ کہ وقوعہ کے بعد تبدیل شدہ قوانین کے تحت۔_
_Protection against conviction or enhanced punishment under ex-past facto law (Article 20(1) of the Constitution)_

_5۔ ملزم کو غیر قانونی طور پر قید نہیں رکھا جائے گا۔_
_Protection against arbitrary or illegal detention in custody (Article 22 of the Constitution and Sec. 56, 57 and 76 of Cr.P.C.)_

_6۔ ملزم کو گرفتاری کے فوراً بعد اسے اس گرفتاری کی وجوہات سے آگاہ کیا جائے گا۔_
_Right to be informed of the grounds, immediately after the arrest (Article 71(1) of the Constitution and Section 50 of Cr.P.C. as also Sec. 55 and 75 of Cr.P.C.)_

_7۔ گرفتار شدہ ملزم کو غیر ضروری طور پر قید میں نہیں رکھا جائے گا۔_
_Right of the arrested person not to be subjected to unnecessary restraint (Section 49 of Cr.P.C.)_

_8۔ ملزم کو اس کی مرضی کا وکیل ہائر کرنے دیا جائے گا۔_
_Right to consult a lawyer of his own choice (Article 22(1) of the Constitution and Section 303 of Cr.P.C.)_

_9۔ ملزم کو گرفتاری کے 24 گھنٹے کے اندر اندر نزدیکی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔_
_Right to be produced before a Magistrate within 24 hours of his arrest (Article 22(1) of the Constitution and Sec. 57 and 76 of Cr.P.C.)_

_10۔ اگر ملزم گرفتار ہے تو اسے مجاز عدالت سے ضمانت حاصل کرنے کا حق حاصل ہے۔_
_Right to be released on bail, if arrested (Sec. 436, 437 and 439 of Cr.P.C., also Sec. 50, 20.

Comments

Popular posts from this blog

کورونا کی دوسری لہرآ گئی ہے۔ اب سے بند مقامات پرہر قسم کی شادی کی تقریبات پر پابندی،تمام شہریوں کے لیے ماسک نہ پہننے پربڑا  جرمانہ ہوگا😠

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) نے ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر مزید اہم فیصلے کر لیے۔ این سی او سی کے بیان کے مطابق کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان، حیدر آباد، گلگت، مظفر آباد، میرپور، پشاور، کوئٹہ، گوجرانوالہ، گجرات، فیصل آباد، بہاولپور اور ایبٹ آباد کورونا سے زیادہ متاثرہ شہروں میں شامل ہیں جہاں پابندیاں بڑھائی جارہی ہیں جن کا اطلاق 31 جنوری 2021 تک ہوگا۔ بیان میں کہا گیا کہ فیس ماسک کے حوالے سے گلگت بلتستان ماڈل اپنایا جائے گا، یعنی ماسک نہ پہننے والوں پر 100 روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا اور انہیں فوری طور پر 3 ماسک دیے جائیں گے۔ این سی او سی کے فیصلے کے مطابق بند مقامات پر شادیوں کے انعقاد پر پابندی لگا دی گئی ہے، کھلے مقامات پر شادی تقریبات میں ہزار سے زائد افراد کی شرکت ممنوع ہوگی، بند مقامات پر شادیوں کے انعقاد پر پابندی کا اطلاق 20 نومبر سے ہوگا۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) نے ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر مزید اہم فیصلے کر لیے۔ این سی او سی کے بیان کے مطابق کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان، حی

منسا موسیٰ کی وجہ شہرت

منسا موسیٰ کو سب سے زیادہ شہرت اس کے سفرِ حج کی وجہ سے ہوئی جو اس نے 1324ء میں کیا تھا۔ یہ سفر اتنا پرشکوہ تھا کہ اس کی وجہ سے منسا موسیٰ کی شہرت نہ صرف اسلامی دنیا کے ایک بڑے حصے میں پھیل گئی بلکہ تاجروں کے ذریعے یورپ تک اس کا نام پہنچ گیا۔ اس سفر میں منسا موسیٰ نے اس کثرت سے سونا خرچ کیا کہ مصر میں سونے کی قیمتیں کئی سال تک گری رہیں۔ اس زمانے میں غالباً مغربی افریقا کے اس علاقے میں سونا بہت زیادہ پایا جاتا تھا جہاں منسا موسیٰ کی حکومت تھی۔ حج کے اس سفر میں موسیٰ کے ہمراہ 60 ہزار فوجی اور 12 ہزار غلام تھے جنہوں نے چار چار پاونڈ سونا اٹھا رکھا تھا۔ اس کے علاوہ 80 اونٹوں پر بھی سونا لدا ہوا تھا۔ اندازہ ہے کہ موسیٰ نے 125 ٹن سونا اس سفر میں خرچ کیا۔ اس سفر کے دوران وہ جہاں سے بھی گزرا، غربا اور مساکین کی مدد کرتا رہا اور ہر جمعہ کو ایک نئی مسجد بنواتا رہا۔ منسا موسیٰ مکہ معظمہ میں ایک اندلسی معمار ابو اسحاق ابراہیم الساحلی کو اپنے ساتھ لایا جس نے بادشاہ کے حکم سے گاد اور ٹمبکٹو میں پختہ اینٹوں کی دو مساجد اور ٹمبکٹو میں ایک محل تعمیر کیا۔ مالی کے علاقے میں اس وقت پختہ اینٹوں کا رواج نہیں

تقسیمِ جائیداد

 جہاں تقسیمِ جائیداد کسی زرعی زمینوں کی ہو وہاں سول کورٹ کو سماعت کا اختیار نہیں بلکہ یہ صرف ریونیو عدالت کے دائرہ اختیار میں ہے   2021 CLC 612 Very Important 0.XVI, Rr.1 & 2--See Civil Procedure Code (V of 1908) O.XIII, Rr.1 & 2. [Balochistan} 798 R.18---Punjab Land Revenue Act (XVII of 1967), ----0.XX, S.172(2)---Specific Relief Act (I.of 1877), Ss.42 & 9---Suit for declaration and partition with respect to agricultural property--- Exclusion of jurisdiction of Civil Courts in matters within the jurisdiction of Revenue Officers---Scope---Property, if same was agricultural in nature, then remedy for partition thereof lay solely with Revenue Hierarchy, and Civil Court lacked jurisdiction in such matter.